Monday, 17 July 2017

"Phool Chahiya They Magar Hath Main Aaye Pathar" A Beautiful Urdu Ghazal By saghar Siddiqui

پھول چاہے تھے مگر ہاتھ میں آئے پتھر
ہم نے آغوشِ محبت میں سلائے پتھر

وحشتِ دل کے تکلف کی ضرورت کے لئے
آج اُس شوخ نے زلفوں میں سجائے پتھر

اُن کے قدموں کے تلے چاند ستارے دیکھے
اپنی راہوں میں سلگتے ہوئے پائے پتھر

میں تری یاد کو یوں دل میں لئے پھرتا ہوں
جیسے فرہاد نے سینے سے لگائے پتھر

فکرِ ساغر ؔ کے خریدار نہ بھولیں گے کبھی
میں نے اشکوں کے گہر تھے جو بنائے پتھر


ساغرؔ صدیقی

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...