Tuesday, 18 July 2017

Hazrat Maulana Mufti Mehmood(ra) Ki Siyasi zindgi

سیاسی زندگی 
امت مسلمہ کے انحطاط کے اس زمانے میں حضرت مفتی صاحب نے جہاں تعلیم وتدریس،تصنیف وتالیف اوروعظ وارشادکی خدمات انجام دیںوہاں آپ نے سیاست کی خارداروادی میں اپنے دامن کوآرائشوں سے بچاتے ہوئے قدم رکھا اورمحرک کرداراداکیا،آپ ابتداء ہی میں جمیعت علماء اسلام سے وابستہ رہے حضرت مولاناعبداللہ درخواستی کی قیادت میں متحدہ جمہوری محاذکے پلیٹ فارم سے سرگرم عمل رہے ،پاکستان قومی اتحاد P,N,A)اوردیگرتمام اسلامی تحریکوں میں اپنے اکابرکے ساتھ بڑھ چڑھ کرحصہ لیا،مختلف عہدوں پرکام کرتے ہوئے صوبائی جنرل سیکرٹری سے لے کرمرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے عہدوں پررہ کرشاندار کردار اداکیا۔
پاکستان میں شریعت بل کی جو تحریک چلی تھی اوربالآخر ""سینٹ""نے اس بل کومنظوربھی کرلیاتھااس تحریک میں مفتی صاحب صف اول کے قائدین میں سے تھے آپ نے شریعت بل کی تحریک کوتیزکرنے اوراس میں روح ڈالنے میں اساسی کردارکیالیکن شومئی قسمت کہ مسلم لیگ حکومت نے اس بل کوسبوتاژ کیا،یادرہے کہ یہ وہ بل تھاجس پرتمام مکاتب فکر کااتفاق ہوچکاتھااس بل کی اہم دفعہ یہ تھی کہ ملک کی تمام عدالتیں تمام فیصلوں میں شریعت کی پابندہوںگی،عام آدمی سے لیکر صدرتک تمام لوگ عدالت کے سامنے جواب دہ ہوںگے،اس بل کے لیے مختلف کانفرنسوں کے انعقاد کاسہرابھی مفتی صاحب کے سرہے۔
١٩٧٤ ء تحریک ختم نبوت میں مفتی صاحب نے مرکزمیں حضرت مولاناسیدمحمدیوسف بنوری اورضلعی سطح پرحضرت مولانامفتی حبیب اللہ کی زیرقیادت بھرپور حصہ لیا اورختم نبوت کی تحریک کوکامیاب کرنے کے لیے انتھک سعی اورجدوجہدکی،مگربالآخر سیاسی جمہوری تنظیموں سے مایوس ہوکرانقلابی تنظیموں کی سرپرستی شروع کی اورجمہوری سیاست کوخیربادکہا۔

چنانچہ ان تمام مصروفیات کے ساتھ ساتھ آپ ہمیشہ سے اہل حق کی جہادی تنظیموں کی عملی سرپرستی فرماتے رہے ہیں ،آپ کاتعلق مجاہدین سے ہمیشہ مربی ومحسن کارہا،١٩٨٨ ء میں علماء کرام کے ایک وفد کے ساتھ باقاعدہ افغانستان کے جہاد اول میں عملی حصہ لیا،جس میں دیگر حضرات کے علاوہ ،مولانازاہدالراشدی صاحب، مولاناعبدالرؤف فاروقی صاحب،مرزاغلام نبی جانباز مرحوم ،ڈاکٹرغلام محمداورمولانایحییٰ نارووال شامل تھے۔
ارشاد المفتیین

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...