ہم جنس پرستی :
مردو ں کا مردوں سے شہوت کا پورا کرنا ”لواطت“ اور عورتوں کا عورتوں سے
”سحاق“ کہلاتا ہے ۔قربِ قیامت میں احادیث کے مطابق اِس امّت میں یہ روگ عام ہوجائے
گااور پھر اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہلاکت کا فیصلہ آجائے گا۔
جب میری اُمّت پانچ چیزوں کو حلال سمجھ لے تو اُن کے اوپر ہلاکت آجائے گی
:ایک دوسرے پر لعنت کرنے لگیں ، شرابیں پینے لگیں ، ریشم پہننے لگیں ،گانے والیاں
رکھنے لگیں ، (شہوتوں کو پورا کرنے کے لئے )مرد مردوں پر اور عورتیں عورتوں
پراکتفاء کرنے لگیں۔إِِذَا اسْتَحَلَّتْ أُمَّتِي خَمْسًا فَعَلَيْهِمُ
الدَّمَارُ، إِِذَا ظَهَرَ التَّلَاعُنُ، وَشَرِبُوا الْخُمُورَ، وَلَبِسُوا
الْحَرِيرَ، وَاتَّخِذُوا الْقِيَانَ، وَاكْتَفَى الرِّجَالُ بِالرِّجَالِ،
وَالنِّسَاءُ بِالنِّسَاءِ۔(شعب الایمان:5086)(تحریم الفروج
نبی کریمﷺکا ارشاد ہے :دنیا ختم نہیں ہوگی یہاں تک کہ عورتیں عورتوں کے ذریعہ
اور مرد مردوں کے ذریعہ (شہوتوں سے)مستغنی ہوجائیں گے ،اور ”سحاق“ عورتوں کے مابین
زنا ہے ۔لا تذهب الدنيا حتى يستغني النساء بالنساء والرجال بالرجال والسحاق زنا
النساء فيما بينهن۔(تاریخ دمشق لابن عساکر :10/119)(کنز العمال :38500)
حضرت واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ مرفوعاً نقل فرماتے ہیں کہ عورتوں کا باہمی سحاق(شہوت
پوری کرنا) زنا ہے ۔سِحَاقُ النِّسَاءِ زِنًا بَيْنَهُنَّ۔(شعب الایمان: 5082)نبی
کریمﷺکا ارشاد ہے : جب مرد مرد کے پاس اور عورت عورت کے پاس (شہوت پوری کرنے لئے)
آئے تو وہ دونوں زانی ہیں ۔إِذَا أَتَى الرَّجُلُ الرَّجُلَ فَهُمَا زَانِيَانِ،
وَإِذَا أَتَتِ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ فَهُمَا زَانِيَانِ۔(شعب الایمان: 5075)
نبی کریمﷺکا ارشاد ہے : وہ شخص ملعون ملعون ملعون ہے جو قومِ لوط کا عمل
(لواطت) کرے۔ مَلْعُونٌ مَلْعُونٌ مَلْعُونٌ مَنْ عَمِلَ عَمَلَ قَوْمِ لُوطٍ۔(شعب
الایمان:5089) نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے :قسم اُس ذات کی جس نے مجھے حق
کے ساتھ مبعوث کیا ہے ، یہ دنیا ختم نہیں ہوگی یہاں تک کہ لوگوں میں دھنسنا،صورتوں
کا مسخ ہونا اور پتھروں کی بارش کا ہونا پایا جائے گا، لوگوں نے کہا : یا رسول
اللہ !میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں ایسا کب ہوگا ؟ آپﷺ نے ارشاد فرمایا:جب تم
عورتوں کو دیکھو کہ وہ زینوں(سواریوں پر )سوار ہورہی ہیں ، گانے والیاں زیادہ ہوگئیں
اور جھوٹی گواہی دی جانے لگے ، مسلمان مشرکین کے برتن یعنی سونے چاندی کے برتن میں
پینے لگیں ، اور مرد مردوں کے ذریعہ اور عورتیں عورتوں کے ذریعہ (شہوت سے)مستغنی
ہوجائیں ، تو بس اُس وقت تیار ہوجاؤ۔وَالَّذِي بَعَثَنِي بِالْحَقِّ، لَا
تَنْقَضِي هَذِهِ الدُّنْيَا حَتَّى يَقَعَ بِهُمُ الْخَسْفُ وَالْمَسْخُ
وَالْقَذْفُ، قَالُوا: وَمَتَى ذَلِكَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ بِأَبِي أَنْتَ
وَأُمِّي؟ قَالَ: «إِذَا رَأَيْتَ النِّسَاءَ قَدْ رَكِبْنَ السُّرُوجَ، وَكَثُرَتِ
الْقَيْنَاتُ، وَشُهِدَ شَهَادَاتُ الزُّورِ، وَشَرِبَ الْمُسْلِمُونَ فِي آنِيَةِ
أَهْلِ الشِّرْكِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ، وَاسْتَغْنَى الرِّجَالُ بِالرِّجَالِ،
وَالنِّسَاءُ بِالنِّسَاءِ فَاسْتَدْفِرُوا وَاسْتَعِدُّوا۔(مستدرکِ حاکم:8349)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ لوگ جانوروں کی
طرح سے راستوں میں بدکاری کریں گے، مرد مردوں کے ذریعہ اور عورتیں عورتوں کے ذریعہ
(شہوتوں سے )مستغنی ہوجائیں گے، اُس کے بعد اُنہوں نے سوال کیا کہ کیا تم جانتے
ہوکہ ”تساحق“ کیا ہے ؟ لوگوں نے کہا : نہیں ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا: یہ
کہ عورت عورت پر سوار ہوجائے اور اُس کے ساتھ ”سحاق “ یعنی شہوت پوری کرے۔لَا
تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَتَسَافَدَ النَّاسُ فِي الطُّرُقِ كَمَا يَتَسَافَدُ
الدَّوَابُّ، يَسْتَغْنِي الرِّجَالُ بِالرِّجَالِ، وَالنِّسَاءُ بِالنِّسَاءِ،
أَتَدْرُونَ مَا التَّسَاحُقُ؟ قَالُوا: لَا، قَالَ: تَرْكَبُ الْمَرْأَةُ
الْمَرْأَةَ ثُمَّ تَسْحَقُهَا۔(الفتن لنعیم :1794)
No comments:
Post a Comment