Tuesday, 20 June 2017

"Khuda Say Hashar-e-Main Kafir Tari Faryad Kia Kartey"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi



خدا سے حشر میں کافر! تیری فریاد کیا کرتے؟
عقیدت عمر بھر کی دفعتاً برباد کیا کرتے؟

قفس کیا، ہم نے بنیادِ قفس کو بھی ہلا ڈالا
تکلف بربنائے فطرتِ آزاد کیا کرتے

بہت محتاج رہ کر لطف اٹھائے عمرِ فانی کے
ذرا سی زندگی جی کھول کر برباد کیا کرتے

شبِ غم آہِ زیرِ لب میں سب کچھ کہہ لیا ان سے
زمانے کو سنانے کے لئے فریاد کیا کرتے؟

"Kuch Hath Utha Kay Mang Na Hath Utha k Daikh"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi



کچھ ہاتھ اٹھا کے مانگ نہ کچھ ہاتھ اٹھا کے دیکھ
پھر اختیار خاطرِ بے مدعا کے دیکھ

تضحیک و التفات میں رہنے دے امتیاز
یوں مسکرا نہ دیکھ کے، ہاں مسکرا کے دیکھ

تو حسن کی نظر کو سمجھتا ہے بے پناہ
اپنی نگاہ کو بھی کبھی آزما کے دیکھ

پردے تمام اٹھا کے نہ مایوسِ جلوہ ہو
اٹھ اور اپنے دل کی بھی چلمن اٹھا کے دیکھ

"Tare Qadmoon Pa Sar Hoga QaJa Sar Par Khari Hogi"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi



ترے قدموں پہ سر ہوگا،  قضا سر پہ کھڑی ہوگی
پھر اس سجدے کا کیا کہنا انوکھی بندگی ہوگی

نسیم صبح گلشن میں گلوں سے کھیلتی ہو گی
کسی کی آخری ہچکی کسی کی دل لگی ہوگی

تمہیں دانستہ محفل میں جو دیکھا ہو تو مجرم ہوں،
نظر آخر نظر ہے بے ارادہ اٹھ گئی ہوگی

مزا آ جائے گا محشر میں کچھ سننے سنانے کا،
زباں ہوگی ہماری اور کہانی آپ کی ہوگی

سر محفل بتا دوں گا سر محشر دکھا دوں گا،
ہمارے ساتھ تم ہو گے،  یہ دنیا دیکھتی ہوگی

یہی عالم رہا پردہ نشینوں کا تو ظاہر ہے،
خدائی آپ سے ہوگی نہ ہم سے بندگی ہوگی

تعجب کیا لگی جو آگ اے سیمابؔ سینے میں،
ہزاروں دل میں انگارے بھرے تھے، لگ گئی ہوگی

"Nama Gaya Koi Na Koi Nama Bar Gaya"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi



نامہ گیا کوئی نہ کوئی نامہ بر گیا
تیری خبر نہ آئی، زمانہ گزر گیا

ہنستا ہوں یوں کہ ہجر کی راتیں گزر گئیں،
روتا ہوں یوں کہ لطف دعائےسحر گیا

اب مجھ کو ہے قرار تو سب کو قرار ہے،
دل کیا ٹھہر گیا کہ زمانہ گزر گیا

یا رب نہیں میں واقف روداد زندگی
اتنا ہی یاد ہے کہ جیا اور مر گیا

Sunday, 18 June 2017

"But Kisi Ka Khuda Nahi Hota"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi


نہ ہو گر آشنا نہیں ہوتا
بت کسی کا خدا نہیں ہوتا

تم بھی اس وقت یاد آتے ہو،
جب کوئی آسرا نہیں ہوتا

دل میں کتنا سکون ہوتا ہے،
جب کوئی مدعا نہیں ہوتا

ہو نہ جب تک شکار ِنا کامی،
آدمی کام کا نہیں ہوتا

زندگی تھی شباب تک سیمابؔ
اب کوئی سانحہ نہیں ہوتا
Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...