Thursday, 29 June 2017

"Khamoshi Bhi Naz say khali nahi"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi


خاموشي بھی ناز سے خالی نہیں  
تم نہ بولو ہم پکارے جائیں گے

تم مرے پاس رہو پاسِ ملاقات رہے    
نہ کہو بات کسی سے تو مری بات رہے

وہ خود لئے بیٹھے تھے آغوشِ توجہ میں           
بےہوش ہی اچھا تھا ناحق مجھے ہوش آیا

بدل گئیں وہ نگاہیں یہ حادثہ تھا اخیر     
پھر اسکے بعد کوئی انقلاب ہو نہ سکا

تو بھی ہو سکتا ہے جانِ رنگ و بو میری طرح   
پہلے پیدا کر چمن میں آبرو میری طرح

کہانی میری رودادِ جہاں معلوم ہوتی ہے       
جو سنتا ہے اسی کی داستاں معلوم ہوتی ہے

مہینے اس خوابیدہ عالم کو بنایا کام کا           
گرمیءِ محفل نتیجہ ہے مرے پیغام کا

صداءِ سور سے میں قبر میں نہ جاگوں گا     
کسی سنی ہوئی آواز سے پکار مجھے

سیماب کو شگفتہ نہ دیکھا تمام عمر  
کمبخت جب ملا ہمیں غم آشنا ملا

نہ تھا وہ بھید کہ دنیا مجھے سمجھ سکتی        
میں خود بھی اپنے سمجھنے میں کامیاب نہ تھا

میخانۂِ سخن کا گدائے قدیم ہوں  
ہر رنگ کی شراب پیالے میں ہے مرے

میں اس دنیا میں اے سیماب اک رازِ حقیقت تھا   
 سمجھنے کی طرح اہلِ جہاں مجھ کو کہاں سمجھے


دیکھتے کے دیکھتے دنیا سے میں اٹھ جاونگا
دیکھتی کی دیکھتی رہ جائے گی دنیا مجھے

سیماب اکبرآبادی

"Jannat Jo Mile lake Maikhaane Main Rakh Dena"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi

جنت جو ملے لا کے میخانے میں رکھ دینا
کوثر میرے چھوٹے سے پیمانے میں رکھ دینا

میت نہ مری جا کے ویرانے میں رکھ دینا،
پیمانوں میں دفنا کے میخانے میں رکھ دینا

وہ جس سے سمجھ جائیں رداد مرے غم کی،
ایسا بھی کوئی ٹکڑا افسانے میں رکھ دینا

سجدوں پہ نہ دیں مجھ کو ارباب حرم طعنے،
کعبے کا کوئی پتھر بت خانے میں رکھ دینا

سیمابؔ یہ قدرت کا ادنیٰ سا کرشمہ ہے،
خاموش سی اک بجلی پروانے میں رکھ دینا

٭٭٭

"Ghum Mujhey Hasrat Mujhey Wahshat Mujhey Sawda Mujhey"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi

غم مجھے، حسرت مجھے، وحشت مجھے، سودا مجھے
ایک دل دے کر خدا نے دے دیا کیا کیا مجھے

ہے حصول آرزو کا راز ترک آرزو
میں نے دنیا چھوڑ دی تو مل گئی دنیا مجھے

کہہ کے سویا ہوں یہ اپنے اضطراب شوق سے،
جب وہ آئیں قبر پر، فوراً جگہ دینا مجھے

صبح تک کیا کیا تیری امید نے طعنے دئیے،
آ گیا تھا شام غم اک نیند کا جھونکا مجھے

یہ نماز عشق ہے کیسا ادب کس کا ادب،
اپنے پائے ناز پر کرنے دو اک سجدہ مجھے

دیکھتے ہی دیکھتے دنیا سے میں اٹھ جاؤں گا،

دیکھتی کی دیکھتی رہ جائے گی دنیا مجھے

"Baqader e Shauq Iqrar e Wafa Kia?"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi

بقدر شوق اقرار وفا کیا
ہمارے شوق کی ہے انتہا کیا

محبت کا یہی سب شغل ٹھہرا
تو پھر آہِ رسا کیا، نا رسا کیا

دعا دل سے جو نکلے کارگر ہو
یہاں دل ہی نہیں دل سے دعا کیا

دل آفت زدہ کا مدعا کیا،
شکستہ ساز کیا، اس کی سزا کیا

سلامت دامن امید سیمابؔ

محبت میں کسی کا آسرا کیا

"Mujh Say Milney K Woh Karta Tha Bahaney Kitney"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi

مجھ سے ملنے کے وہ کرتا تھا بہانے کتنے
اب گزارے گا مرے ساتھ زمانے کتنے

میں گرا تھا تو بہت لوگ رکے تھے لیکن،
سوچتا ہوں مجھے آئے تھے اٹھانے کتنے

جس طرح میں نے تجھے اپنا بنا رکھا ہے،
سوچتے ہوں گے یہی بات نہ جانے کتنے

تم نیا زخم لگاؤ تمہیں اس سے کیا ہے،

بھرنے والے ہیں ابھی زخم پرانے کتنے

"Ab Kia Bataun Main Tarey Milney Say Kia Mila"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi

اب کیا بتاؤں میں ترے ملنے سے کیا ملا
عرفان غم  ہوا مجھے، دل کا پتہ ملا

جب دور تک نہ کوئی فقیر آشنا ملا،
تیرا نیاز مند ترے در سے جا ملا

منزل ملی،مراد ملی مدعا ملا،
سب کچھ مجھے ملا جو ترا نقش پا   ملا

یا زخم دل کو چیر کے سینے سے پھینک دے
یا اعتراف کر کہ نشان وفا ملا

سیمابؔ کو شگفتہ نہ دیکھا تمام عمر،

کمبخت جب ملا ہمیں کم آشنا ملا

Wednesday, 28 June 2017

"Tasweer Zahan Main Nahi Tarey Jaal Ki"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi



تصویر ذہن میں نہیں تیرے جمال کی
آباد ہو کے لُٹ گئی دُنیا خیال کی

دامن کشِ حواس ہے وحشت خیال کی
کتنی جُنوں اثر ہے بہار اب کے سال کی

 میں صُورتِ چراغ جَلا اور بُجھ گیا
لایا تھا عمر مانگ کے شامِ وصال کی

 یوں طُورکو جَلا دِیا برقِ جمال نے
پتّھر میں رہ نہ جائے تَجلّی جمال کی

 پہلے خیال، خواب سے تھا طالبِ سُکوں
اب خواب ڈھونڈتا ہے پناہیں خیال کی

موسیٰ کو لاؤ، طور پر آ جاؤ دیکھ لو
اب بھی یہیں کہیں ہے تجلّی جمال کی

جلوَت میں ہُوں، تو شاکیِ ہنگامۂ ہجُوم
خلوَت میں ہُوں، تو ساتھ ہے دُنیا خیال کی

 تاریک تھی رہِ طَلب، آزردہ تھے کلِیم
بجلی نے آ کے شمع جلادی جمال کی

 چھوڑ آئی لامکاں کو بھی پیچھے تِری تلاش
اپنی حدوں سے بڑھ گئی وُسعَت خیال کی

 سیماب، یہ شباب، یہ ابر، اور یہ بہار
انگڑائیاں ہیں یہ صرف نشاطِ خیال کی

"Jo Tha Bartawo Dunya Ka Wahi Us Nay Kia Mujh Say"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi



جو تھا برتاؤ دنیا کا، وہی اُس نے کیا مجھ سے
میں دنیا سے انوکھا تھا کہ وہ کرتا وفا مجھ سے؟

ہوئی ہے آئینہ خانے میں کیا ایسی خطا مجھ سے
کہ تیرا عکس بھی ہے آج شرمایا ہوا مجھ سے

تپِ فرقت کا شاید کچھ مداوا ہونے والا ہے
کہ اب خود پوچھتے ہیں چارہ گر میری دوا مجھ سے

مرے پہلو میں دل رکھ کر مجھے قسمت نے لٹوایا
نہ میرے پاس دل ہوتا نہ کوئی مانگتا مجھ سے

جلا کر اے مذاقِ دید تو نے خاک کر ڈالا
جمالِ یار کا اب پوچھتا کیا ہے مزا مجھ سے

شبِ غم مجھ پہ جو گذری تھی میں اس سے نہ واقف تھا
چراغِ صبح نے شب بھر کا قصہ کہہ دیا مجھ سے

"Main Dewana Hun Marey Pas Mahshar Main Khara Rahna"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi



میں دیوانہ ہوں میرے پاس محشر میں کھڑے رہنا
نہ جانے میں کہوں کیا اور کیا پوچھے خدا مجھ سے

تو کیا اپنی سزائے قتل پر خود دستخط کر دوں؟
وہ لکھواتے ہیں کیوں جرمِ وفا کا فیصلہ مجھ سے

غلط تھی یہ مَثَل سب دبنے والے کو دباتے ہیں
دبا میں خاک میں، تو خاک کو دبنا پڑا مجھ سے

یہ میری حیرتِ دیدار کا انجام ہونا ہے
نہ تم جلوہ دکھاؤ گے نہ دیکھا جائے گا مجھ سے

بتا او میرے غارت گر، اب ان کو کیا بتاؤں میں؟
مسافر پوچھتے ہیں تیری منزل کا پتا مجھ سے

سنے کس کس کی وہ سیماب کس کس کو تسلی دے
پڑے رہتے ہیں لاکھوں اُس کے در پر بے نوا مجھ سے

"Rahey Ga Mubtala e Kashmakash Insan Yahaan Kub Tak"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi



رہے گا مبتلائے کشمکش انساں یہاں کب تک؟
یہ مشتِ خاک پر جنگِ زمین و آسماں کب تک؟

یہ آوازِ درا بانگِ جرس، مہمل سے نغمے ہیں
چلے گا ان اشاروں کے سہارے کارواں کب تک؟

میں اپنا راز خود کہہ کر نہ کیوں خاموش ہو جاؤں؟
بدل جاتی ہے دنیا، اعتبارِ  راز داں کب تک؟

بقدرِ یک نفس غم مانگ لے اور مطمئن ہو جا
بھکاری! یہ مناجاتیں نشاطِ جاوداں  کب تک؟
Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...