Monday, 26 June 2017

"Zaban Bandi Say Khush Ho, Khush Raho, Lekin Ya Sun Rakho"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi


زبان بندی سے خوش ہو، خوش رہو، لیکن یہ سن رکھو
خموشی بھی میری افسانہ بن جائے گی محفل میں

دل اور طوفانِ غم، گھبرا کے میں تو مر چکا ہوتا
مگر اک یہ سہارا ہے کہ تم موجود ہو دل میں

نہ جانے موج کیا آئی کہ جب دریا سے میں نکلا
تو دریا بھی سمٹ کر آ گیا آغوشِ ساحل میں

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...