Sunday, 18 June 2017

"Haram Aur Deer K Katbey Woh Daikhey Jisey Fursatt Hai"A Beautiful Urdu Ghazal By Allama Semab Akbar Abadi


حرم اور دیر کے کتبے وہ دیکھے جسے فرصت ہے
یہاں حدِ نظر تک صرف عنوانِ محبت ہے

پرستارِ محبت کی محبت ہی شریعت ہے
کسی کو یاد کر کے آہ کر لینا عبادت ہے

ہو اک کردار تم بھی مرے معمولِ محبت کا
مجھے تم سے نہیں، اپنی محبت سے محبت ہے

وہ کیا سجدہ؟ رہے احساس جس میں سر اُٹھانے کا
عبادت اور بقیدِ ہوش، توہینِ عبادت ہے

مری دیوانگی پہ ہوش والے بحث فرمائیں
مگر پہلے انہیں دیوانہ بننے کی ضرورت ہے

مقامِ عشق کو ہر آدمی سیمابؔ کیا سمجھے
یہ ہے اک مرتبہ، جو ماورائے آدمیت ہے

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...