Sunday, 16 July 2017

firaq yar ki barish malal ka mosam A beautiful urdu ghazal by mohsain naqvi

فراق یار کی بارش ملال کا موسم
 ہمارے شہر میں اترا کمال کا موسم

 وہ اک دعا جو میری نامراد لوٹ آئی
 زباں سے روٹھ گیا پھر سوال کا موسم

 بہت دنوں سے میرے ذہن کے دریچوں میں
 ٹھہر گیا ہے تمہارے خیال کا موسم

 جو بے یقیں ہوں بہاریں اجڑ بھی سکتی ہیں
 تو آ کے دیکھ لے میرے زوال کا موسم

 محبتیں بھی تیری دھوپ چھاؤں جیسی ہیں
 کبھی یہ ہجر کبھی یہ وصال کا موسم

 کوئی ملا ہی نہیں جس کو سونپتے”محسن
” ہم اپنے خواب کی خوشبو، خیال کا موسم


محسن نقوی

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...